4 نومبر 2025 - 16:13
بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں کا مسلمان خاندان پر حملہ؛

بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک کم سن مسلمان بچی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد، جس میں وہ کہہ رہی تھی کہ وہ گائے کا گوشت کھاتی ہے، انتہاپسند ہندوؤں نے اس کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ اس حملے نے ایک بار پھر ملک میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی اور مذہبی تشدد پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق اترپردیش کے شہر غازی‌آباد میں دو ہندو انتہاپسند تنظیموں، "بجرنگ دل" اور "ہندو رکشا دل"، کے کارکنوں نے مسلمان خاندان کے گھر پر حملہ کیا اور اسلام مخالف نعرے لگاتے ہوئے اہلِ خانہ کی توہین کی۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے کی قیادت داکش چودھری نے کی، جو ہندوتوا تحریک کی معروف شخصیت اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کے متعدد مقدمات میں ملوث ہے۔ اگرچہ پولیس نے دو حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے، مگر چودھری اب بھی مفرور ہے اور سوشل میڈیا پر اپنے اقدام کا دفاع کر رہا ہے۔

رپورٹوں کے مطابق انتہاپسند گروہ "ہندو رکشا دل" کے رہنما نے ایک ویڈیو پیغام میں بچی کی گرفتاری اور خاندان کے گھر کو مسمار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایک اور ویڈیو میں کم سن مسلمان بچی کو زخموں کے نشانات کے ساتھ پولیس کی موجودگی میں زبردستی معافی مانگتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ناظران کے مطابق پولیس کی جانب سے دونوں فریقین کے خلاف مقدمہ درج کرنا، بھارت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہندو انتہاپسند گروہوں کے حق میں جانبداری کو ظاہر کرتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha